Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اس سے واقف ہیں سر صحن گلستاں کتنے

ظفر انصاری ظفر

اس سے واقف ہیں سر صحن گلستاں کتنے

ظفر انصاری ظفر

MORE BYظفر انصاری ظفر

    اس سے واقف ہیں سر صحن گلستاں کتنے

    ہم کسی گل کی طلب میں ہیں پریشاں کتنے

    میں نے آئینہ دکھایا جو شہ دوراں کو

    میرے اس کار جنوں پر ہیں وہ حیراں کتنے

    میں نے سمجھا تھا جنہیں راہ وفا میں آباد

    میرے دل ہی کی طرح وہ بھی تھے ویراں کتنے

    ان کے گیسو جو پریشاں ہیں ہمارے غم میں

    دوستو ان کے لئے ہم بھی ہیں بے جاں کتنے

    میں اسی بت کی محبت میں بنا ہوں پاگل

    توڑتا رہتا ہے ہر دن ہی جو پیماں کتنے

    کیا غزالان محبت کو پتا ہے اس کا

    دشمن جاں ہیں سر دشت و بیاباں کتنے

    ہم تو بڑھتے ہی رہے دشت جنوں میں آکے

    گو کہ پاؤں میں چبھے خار مغیلاں کتنے

    شعر کے فن میں ظفرؔ میں تو نہیں ہوں کامل

    فیض اٹھاتے ہیں مگر مجھ سے سخنداں کتنے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے