جو حق سے دور ہے وہ حق سمجھ نہیں سکتا
جو حق سے دور ہے وہ حق سمجھ نہیں سکتا
سوائے زق زق و بق بق سمجھ نہیں سکتا
جو اپنی ہستی محدود کا ہے زندانی
وہ رند ہستی مطلق سمجھ نہیں سکتا
ورائے فہم بھی مفہوم کا تقید ہے
بہ قید فہم جو مطلق سمجھ نہیں سکتا
سمجھ سکا نہ جو حق کی کھلی ہوئی آیات
حدیث مبہم و مغلق سمجھ نہیں سکتا
جمال حق کو بجز حق کوئی نہ دیکھے گا
کلام حق کو بجز حق سمجھ نہیں سکتا
صفت کی ذات سے نسبت جسے نہیں معلوم
وہ ربط دجلہ و ذورق سمجھ نہیں سکتا
ظہور میں نظر آیا نہ جس کو الظاہر
وہ فرق مصدر و مشتق سمجھ نہیں سکتا
ذہینؔ فہم نہ ہو فہم حق میں جب تک گم
حقیقت حق و نا حق سمجھ نہیں سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.