Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عمر رواں کا قافلہ کتنا سبک خرام ہے

ظہیر باندوی

عمر رواں کا قافلہ کتنا سبک خرام ہے

ظہیر باندوی

MORE BYظہیر باندوی

    عمر رواں کا قافلہ کتنا سبک خرام ہے

    آ گئیں چند ہچکیاں اور سفر تمام ہے

    عشق میں اپنا رات دن کام یہی مدام ہے

    دل میں کسی کی یاد ہے لب پہ کسی کا نام ہے

    ساقی نہیں سبو نہیں اور نہ کوئی جام ہے

    اب یہ شراب واقعی میرے لئے حرام ہے

    دنیا یہ جانتی ہے آپ پردہ نشین ہیں مگر

    دل میں مرے رہیں حضور پردے کا انتظام ہے

    اپنے پرائے دیکھ کر سب ہی تو کانپ کانپ اٹھے

    میری شبِ فراق بھی کتنی سیاہ فام ہے

    سوزِ غم فراق کا شکوہ ظہیرؔ سے عبث

    عاشقی اور سکون دل یہ تو خیال خام ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 218)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے