خبر کیا میرے مرنے کی نہیں پہنچی وہاں اب تک
خبر کیا میرے مرنے کی نہیں پہنچی وہاں اب تک
کھلی ہیں انتظارِ دید میں آنکھیں یہاں اب تک
خزاں آئی چمن چھوٹا زمانہ ہوگیا اس کو
مگر ہر اک زباں پر ہے ہماری داستان اب تک
ارے او بھولنے والے پتہ تجھ کو میں بتلا دوں
ترے تیرِ نظر کا دل میں باقی ہے نشاں اب تک
پہنچنا عشق کی منزل پہ کچھ آساں نہیں ہمدم
غبارِ راہ میں گم ہے امیرِ کارواں اب تک
کچھ ایسی آگ ظالم نے لگائی ہے مرے دل میں
نفس کے آنے جانے میں نکلتا ہے دھواں اب تک
سمجھنا، بولنا، لکھنا نہیں آساں ظہیرؔ اس کا
بہت سیکھا نہ آئی پھر بھی یہ اردو زباں اب تک
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 220)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.