Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

درد کو اپنے ہم چھپا لیں گے

ضامن علی حسرت

درد کو اپنے ہم چھپا لیں گے

ضامن علی حسرت

MORE BYضامن علی حسرت

    درد کو اپنے ہم چھپا لیں گے

    زخم کھا کر بھی مسکرائیں گے

    زہر پلتا ہے جن کے سینوں میں

    وہ مروت سے کام کیا لیں گے

    جب دکھائیں گے آئینہ ان کو

    شرم سے سر کو وہ جھکا لیں گے

    دوستوں نے تو کی دغا ہم سے

    دشمنوں کو بھی آزما لیں گے

    نرم و نازک بچھونے ہیں جن کے

    وہ غریبوں کی کیا دعا لیں گے

    ہم تو تاریکیوں میں نفرت کی

    پیار کی اک شمع جلا لیں گے

    دیکھتا ہے جو پیار سے حسرتؔ

    اپنے دل میں اوسے چھپا لیں گے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے