ہم نے بستی بنائی مر مر کے
ہم نے بستی بنائی مر مر کے
اور مالک نہیں کسی گھر کے
ہم ہیں قطرہ تو اپنی شان سے ہیں
کوئی نوکر نہیں سمندر کے
ایک دن ظلم ہار بیٹھے گا
سارے ظالم ہیں یہ گھڑی بھر کے
حوصلہ میرا اب بھی قائم ہے
وار ہر سمت سے ہوئے شر کے
ہوئے در کے اگر ہوئے ہوتے
کس لئے ہوتے ایسے در در کے
دوستی تب سمجھ میں آئے گی
دیکھیے ہم سے دوستی کر کے
وار حسرتؔ ہے سامنے میرے
حوصلے کم نہیں مرے سر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.