ذلت عشق کو سمجھے ہوئے عزت رہئے
ذلت عشق کو سمجھے ہوئے عزت رہئے
کتنا ہی اس کے سبب باب مذلت رہئے
گر حقیقی نہیں بے لوث مجازی ہی سہی
رہ کئے عشق سے پیدا کسی بابت رہئے
مذہب عشق سے وسعت نہیں رکھتا کوئی
اختیار اس کا کیے مذہب و ملت رہئے
دوستی ہی کا پڑے راہ طلب میں ہر گام
آشنائی کے بس آوارۂ غربت رہئے
لاگ سے لاگ رہے دل کو بہر حال اے وجدؔ
سوز با ساز میں جس حال میں حضرت رہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.