سنو تم عشق کی بازی ملایک ملیں کہاں راضی
سنو تم عشق کی بازی ملایک ملیں کہاں راضی
یہاں برہوں پرقطرہ ملیں غازی ویکھاں پھر کون ہارے گا
ساجن کی بھال ہن ہوئی میں لہو نین بھر روئی
نچے ہیں لاہ میں لوئی حیرت کے پتھر مارے گا
مہورت پوچھ میں جاؤں ساجن کسی دیکھنے پاؤں
اسے میں تھے گلے لاؤں نہیں پھر کھد گزارے گا
عشق کی تیغ سے موئی نہیں وہ ذات کی دوئی
اور پیا پیا میں موئی مویاں وچ روح چتارے گا
ساجن کی بھال سر دیا لہو مدھ اپنا پیا
کفن باہوں سے سی لیا لحد میں پا اتارے گا
بلہاؔ شاہو عشق ملیں تیرا اسی ستم جی لیا میرا
میرے گھر بار میں پھیرا ویکھاں سر کون وارے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.