آ ساقیا پلا دے مجھے جام نیستی
آ ساقیا پلا دے مجھے جام نیستی
آخر بنائے گی یہ مرا کام نیستی
مشرک بنوں جو نام خدا لوں زبان سے
یادِ خدا سے کرتی ہے بے کام نیستی
یہ ذوق و شوق آہ و بکا چند روزہ ہے
اے عاشقو ہے عشق کا انجام نیستی
ہو جائے گر عطا مجھے سرکار سے تو پھر
دیوے گی تا ابد مجھے آرام نیستی
گر ہو سکے تو سالکو اس کو کرو حصول
یاور ہے راہ حق میں بہ ہرگام نیستی
دیں سے تمہارے واعظو رکھتے نہیں غرض
پیرو ہیں ہم تو مذہب اسلام نیستی
حور و قصور کی نہیں مجھ کو طلب اسدؔ
میں مانگتا ہوں حق سے صبح و شام نیستی
- کتاب : Rooh-e-Sama, Part 2 (Pg. 427)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.