Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آہ کو چاہیے اک عمر اثر ہوتے تک

مرزا غالب

آہ کو چاہیے اک عمر اثر ہوتے تک

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    آہ کو چاہیے اک عمر اثر ہوتے تک

    کون جیتا ہے تری زلف کے سر ہوتے تک

    دام ہر موج میں ہے حلقۂ صد کام نہنگ

    دیکھیں کیا گزرے ہے قطرے پہ گہر ہوتے تک

    عاشقی صبر طلب اور تمنا بیتاب

    دل کا کیا رنگ کروں خون جگر ہوتے تک

    تا قیامت شب فرقت میں گزر جائے گی عمر

    سات دن ہم پہ بھی بھاری ہیں سحر ہوتے تک

    ہم نے مانا کہ تغافل نہ کرو گے لیکن

    خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہوتے تک

    پرتو خور سے ہے شبنم کو فنا کی تعلیم

    میں بھی ہوں ایک عنایت کی نظر ہوتے تک

    یک نظر بیش نہیں فرصت ہستی غافل

    گرمیٔ بزم ہے اک رقص شرر ہوتے تک

    غم ہستی کا اسدؔ کس سے ہو جز مرگ علاج

    شمع ہر رنگ میں جلتی ہے سحر ہوتے تک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے