آنکھ ایسی لڑا گیا کوئی
دل میں آنکھوں سے آگیا کوئی
ہو گئے بیٹھے بیٹھے دیوانے
ہائے کیا جی لبھا گیا کوئی
کوئی نظروں کو اب نہیں بھاتا
اپنا نقشہ جما گیا کوئی
مجھ سے ایمان و دیں مرا لے کر
ان کو خود میں بتا گیا کوئی
باتوں باتوں میں چھٹ گئے خود سے
میری آنکھوں میں آگیا کوئی
چھپ کے سارے جہاں کی آنکھوں سے
میری آنکھوں میں آگیا کوئی
کان میں جانے کیا کہا چپکے
مست و بے خود بنا گیا کوئی
کیسے دیکھوں کسے کہاں دیکھوں
اپنا جلوہ دکھا گیا کوئی
ہو گیا دو جہاں سے مستغنی
میرے جی میں سما گیا کوئی
کھو کے کچھ اور ہو گئے اب ہم
جام ایسا پلا گیا کوئی
پوچھا آخر وہ دل نواز تھا کون
نام غوثیؔ بتا گیا کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.