Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آنکھ ایسی لڑا گیا کوئی

غوثی شاہ

آنکھ ایسی لڑا گیا کوئی

غوثی شاہ

MORE BYغوثی شاہ

    آنکھ ایسی لڑا گیا کوئی

    دل میں آنکھوں سے آگیا کوئی

    ہو گئے بیٹھے بیٹھے دیوانے

    ہائے کیا جی لبھا گیا کوئی

    کوئی نظروں کو اب نہیں بھاتا

    اپنا نقشہ جما گیا کوئی

    مجھ سے ایمان و دیں مرا لے کر

    ان کو خود میں بتا گیا کوئی

    باتوں باتوں میں چھٹ گئے خود سے

    میری آنکھوں میں آگیا کوئی

    چھپ کے سارے جہاں کی آنکھوں سے

    میری آنکھوں میں آگیا کوئی

    کان میں جانے کیا کہا چپکے

    مست و بے خود بنا گیا کوئی

    کیسے دیکھوں کسے کہاں دیکھوں

    اپنا جلوہ دکھا گیا کوئی

    ہو گیا دو جہاں سے مستغنی

    میرے جی میں سما گیا کوئی

    کھو کے کچھ اور ہو گئے اب ہم

    جام ایسا پلا گیا کوئی

    پوچھا آخر وہ دل نواز تھا کون

    نام غوثیؔ بتا گیا کوئی

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    محمد عزیز خان

    محمد عزیز خان

    سرفراز کمالی

    سرفراز کمالی

    سرفراز کمالی

    سرفراز کمالی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے