Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آنکھ پائی ہے حسینوں نے لڑانے کے لئے

نا معلوم

آنکھ پائی ہے حسینوں نے لڑانے کے لئے

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    آنکھ پائی ہے حسینوں نے لڑانے کے لیے

    دل دیا جس نے ہمیں ناز اٹھانے کے لیے

    تم جو تجویز اجل میں ستم آرا ٹھہرے

    میری تعلیق ہوئی رنج اٹھانے کے لیے

    کیا کہا پھر کہو یکتائے زمانہ ہم ہیں

    آئینہ کہیے اٹھا لاؤں دکھانے کے لیے

    آپ کو چھوڑ کے میں اور کو چاہوں توبہ

    آپ کیا کم ہیں مرے دل کو ستانے کے لیے

    شکوۂ رنج و الم تیرا عبث ہے محزوںؔ

    دل ہے آنے کے لئے جان ہے جانے کے لیے

    مأخذ :
    • کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 3)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے