آنکھ پائی ہے حسینوں نے لڑانے کے لئے
آنکھ پائی ہے حسینوں نے لڑانے کے لیے
دل دیا جس نے ہمیں ناز اٹھانے کے لیے
تم جو تجویز اجل میں ستم آرا ٹھہرے
میری تعلیق ہوئی رنج اٹھانے کے لیے
کیا کہا پھر کہو یکتائے زمانہ ہم ہیں
آئینہ کہیے اٹھا لاؤں دکھانے کے لیے
آپ کو چھوڑ کے میں اور کو چاہوں توبہ
آپ کیا کم ہیں مرے دل کو ستانے کے لیے
شکوۂ رنج و الم تیرا عبث ہے محزوںؔ
دل ہے آنے کے لئے جان ہے جانے کے لیے
- کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 3)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.