غم میں جیتا ہوں ترے ہجر میں مرتا ہوں میں
غم میں جیتا ہوں ترے ہجر میں مرتا ہوں میں
خود ہی بیمار ہوں اور خود ہی مسیحا ہوں میں
راز کن اور فیکوں ہے میرے سینے میں
ہوئے قطرہ ہوں مگر حاصل دریا ہوں میں
تو تو مجھ میں ہے نہاں اب یہ ہوا ہے معلوم
اپنی ہستی کو بڑی دیر میں سمجھا ہوں میں
میں جو ہوتا ہوں تو تو ہوتا نہیں پاس مرے
تو جو ہوتا ہے تو خود کو نہیں پاتا ہوں میں
سجدۂ شوق فرشتوں نے کیا تھا مجھ کو
دیکھ لے چرخ وہی خاک آگ کا پتلا ہوں میں
آ مرے بگڑے ہوئے وقت کا ساتھی بن جا
راہ الفت میں تری دیکھ اکیلا ہوں میں
- کتاب : کلام عاقل و سودائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.