Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل کی دنیا بسی کی بسی ہی رہی اک گیا دوسرا اپنے گھر رہ گیا

عاقل ریواڑوی

دل کی دنیا بسی کی بسی ہی رہی اک گیا دوسرا اپنے گھر رہ گیا

عاقل ریواڑوی

MORE BYعاقل ریواڑوی

    دل کی دنیا بسی کی بسی ہی رہی اک گیا دوسرا اپنے گھر رہ گیا

    آہ نکلی تو آباد غم ہو گئے غم جو نکلا تو درد جگر رہ گیا

    تو بتوں میں پھنسا میں غم دہر میں اپنی منزل پہ اے دل نہ پہنچا کوئی

    کون کس سے بھلا اب شکایت کرے تو ادھر رہ گیا میں ادھر رہ گیا

    اس کو کہتے ہیں قسمت کی ناکامیاں زندگی بھر کی محنت ہوئی رائیگاں

    ہائے ٹوٹے ہیں پائے طلب بھی کہاں دو قدم ان کا جب سنگ در رہ گیا

    زخم کھا کھا کے قلب و جگر چور ہیں سینکڑوں جا بجا دل میں ناسور ہیں

    اب بتائیں تو آخر بتائیں ہی کیا کس طرف ان کا تیر نظر رہ گیا

    نبضیں چھٹنے کو ہیں دم نکلنے کو ہے قافلہ زندگانی کا چلنے کو ہے

    ہائے سننے بھی کس وقت آئے ہیں وہ قصۂ غم ہی جب مختصر رہ گیا

    آبرو آنسوؤں نے بچائی مری بات بگڑی ہوئی سب بنائی مری

    جتنے نقش دوئی تھے وہ سب مٹ گئے تو ہی تو صرف پیش نظر رہ گیا

    سوزش دل کے بارے میں کچھ اور ہی کر رہے ہیں طبیب اپنی رائے زنی

    میں تو سمجھا ہوں عاقلؔ کہیں نہ کہیں ٹوٹ کر ان کا تیر نظر رہ گیا

    مأخذ :
    • کتاب : کلام عاقل و سودائی (Pg. 76)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے