Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وصل ہے پر دل میں اب تک ذوق غم پیچیدہ ہے

آسی غازیپوری

وصل ہے پر دل میں اب تک ذوق غم پیچیدہ ہے

آسی غازیپوری

MORE BYآسی غازیپوری

    وصل ہے پر دل میں اب تک ذوق غم پیچیدہ ہے

    بلبلہ ہے عین دریا میں مگر نم دیدہ ہے

    دل کی وہ وسعت کہ نقطے سے بھی کم سات آسماں

    جسم یہ لاغر خط وہمی سے جو کاہیدہ ہے

    دیجئے کس چیز سے تشبیہ تیرے حسن کو

    ایک توہی دیدہ ہے تیرے سوا نادیدہ ہے

    بے حجابی یہ کہ ہر صورت میں جلوہ آشکار

    گھونگٹ اس پر وہ کہ صورت آج تک نادیدہ ہے

    اتنے بت خانوں میں سجدے ایک کعبہ کے عوض

    کفر تو اسلام سے بڑھ کر ترا گرویدہ ہے

    دم بخود رہنے دو کیوں رسوا ہو مجھ کو چھیڑ کر

    غیر دریا بلبلے میں اور کیا پوشیدہ ہے

    آدمی کی سرکشی غفلت ہے اپنی اصل سے

    ذوق سجدہ قطرۂ افتادہ میں پیچیدہ ہے

    حشر میں منہ پھیر کر کہنا کسی کا ہائے ہائے

    آسیؔ گستاخ کا ہر جرم نا بخشیدہ ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے