یہ آرزو نہیں ہے کہ قائم یہ سر رہے
یہ آرزو نہیں ہے کہ قائم یہ سر رہے
میری دعا تو ہے کہ ترا سنگ در رہے
اے ساقی تیری خیر ترے میکدے کی خیر
ایسی پلا کہ جس کا نشہ عمر بھر رہے
فرقت کی سختیاں مجھے منظور ہیں مگر
اتنا ضرور ہو کہ تجھے بھی خبر رہے
اے جان جاں تو ہی تو ہے مقصود کائنات
میرا نشاں رہے نہ رہے تو مگر رہے
اعظمؔ یہ آرزو ہے کہ مرنے کے وقت بھی
صورت حضور کی مرے پیش نظر رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.