طیبہ سے منگائی جاتی ہے سینے میں چھپائی جاتی ہے
طیبہ سے منگائی جاتی ہے سینے میں چھپائی جاتی ہے
توحید کی مئے ساغر سے نہیں آنکھوں سے پلائی جاتی ہے
مسجد میں نہیں مندر میں نہیں مکتب میں نہیں معبد میں نہیں
سنتے ہیں کتاب عشق ترے کوچے میں پڑھائی جاتی ہے
ہیں دل میں بٹھا کر اس بت کی ہر روز پرستش کرتے ہیں
اللہ رے تصویر جاں کعبے میں سجائی جاتی ہے
اللہ کرے اس چوکھٹ تک اپنی بھی رسائی ہو جائے
جس چوکھٹ پر دیوانوں کی تقدیر بنائی جاتی ہے
اس ہجر کے جینے سے اعظمؔ مرنا ہی گوارا ہے مجھ کو
سنتے ہیں لحد میں حضرت کی تصویر دکھائی جاتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.