Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیوں ہم سے کنارا کر بیٹھے کیوں آنا جانا چھوڑ دیا

اعظم چشتی

کیوں ہم سے کنارا کر بیٹھے کیوں آنا جانا چھوڑ دیا

اعظم چشتی

MORE BYاعظم چشتی

    کیوں ہم سے کنارا کر بیٹھے کیوں آنا جانا چھوڑ دیا

    بیمار محبت کے دل پر کیوں برق گرانا چھوڑ دیا

    جب تک بگڑتے آپ رہے ہم آپ کو روز مناتے رہے

    جب آپ نے روٹھنا چھوڑ دیا ہم نے بھی سنانا چھوڑ دیا

    جب غور سے سنتے آپ رہے ہم کہتے رہے افسانۂ دل

    جب آپ نے سننا چھوڑ دیا ہم نے بھی سنانا چھوڑ دیا

    عادی تھے بہت ہم پینے کے عادت سی پڑی تھی پینے کی

    ساقی نے جب آنکھیں دکھلا دیں سب پینا پلانا چھوڑ دیا

    دل درد سے جلتا رہتا ہے اب مارے مارے پھرتے ہیں

    جس روز سے اس بت نے ہم کو سینے سے لگانا چھوڑ دیا

    نہ وہ لذت راز و نیاز رہی نہ وہ رونق سوز و ساز رہی

    جس دن سے ہماری محفل میں اس شوخ نے آنا چھوڑ دیا

    ترے جور و جفا سے تنگ آکر اب ہم نے بھی آخر اے اعظمؔ

    ہنس ہنس کے رلانا سیکھ لیا رو رو کے منانا چھوڑ دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے