تری محفل میں ہم آئے ہیں لے کر دل کا نذرانہ
تری محفل میں ہم آئے ہیں لے کر دل کا نذرانہ
اٹھا نظریں پلا ساغر بنا دے ہم کو دیوانہ
سنبھالوں کیسے اب دل کو نہ کیوں سجدے کروں در پر
تری صورت میں آتی ہے نظر تصویر جانانہ
میں جب تھا کچھ نہ تھا کچھ بھی سبھی کچھ ہوں نہیں ہو کر
نظر آتا ہے ہر سو میرا جلوہ بے حجابانہ
صلوٰۃ و صوم اے واعظ عبادت اور ریاضت یہ
مبارک ہوں تجھے کافی ہے مجھ کو چشم جانانہ
ہے وصل یار ہی جنت جسے کہتے ہیں اے واعظ
وصال یار حاصل گر نہ ہو جنت ہے ویرانہ
نفخت فیہ من روحی بتا دے اتنا بس مجھ کو
یہ کیسی پردہ داری ہے یہ کیسا جلوہ دکھلانا
ترے قدموں پہ جب رکھ دی عقیدت سے جبیں اپنی
پلائے جا تو کاوش کو مئے عرفاں کا پیمانہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.