لے کر جہاں کے حسن کو شمس و قمر کو کیا کروں
لے کر جہاں کے حسن کو شمس و قمر کو کیا کروں
مجھ کو تو تم پسند اپنی نظر کو کیا کروں
پہلو میں اپنے دل کو میں یوں تو سنبھالوں مگر
ابرو اس کی کٹار کو تیر نظر کو کیا کروں
واعظ ذرا تو غور کر کعبہ تو ہے خدا کا گھر
مرتا ہوں اک صنم پہ میں جا کر ادھر کو کیا کروں
ہستی میں اپنی گم ہوں میں چھائی ہوئی ہے بے خودی
زاہد بتا تو اب مجھے شام و سحر کو کیا کروں
شیر خدا کا ہوں گدا کافی ہے مجھ کو بس یہی
کاوشؔ میں تاج و تخت کو مال و گہر کو کیا کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.