Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

لے کر جہاں کے حسن کو شمس و قمر کو کیا کروں

عبدالہادی کاوش

لے کر جہاں کے حسن کو شمس و قمر کو کیا کروں

عبدالہادی کاوش

MORE BYعبدالہادی کاوش

    لے کر جہاں کے حسن کو شمس و قمر کو کیا کروں

    مجھ کو تو تم پسند اپنی نظر کو کیا کروں

    پہلو میں اپنے دل کو میں یوں تو سنبھالوں مگر

    ابرو اس کی کٹار کو تیر نظر کو کیا کروں

    واعظ ذرا تو غور کر کعبہ تو ہے خدا کا گھر

    مرتا ہوں اک صنم پہ میں جا کر ادھر کو کیا کروں

    ہستی میں اپنی گم ہوں میں چھائی ہوئی ہے بے خودی

    زاہد بتا تو اب مجھے شام و سحر کو کیا کروں

    شیر خدا کا ہوں گدا کافی ہے مجھ کو بس یہی

    کاوشؔ میں تاج و تخت کو مال و گہر کو کیا کروں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے