Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ نشہ اس نظر کی شراب کا ہے

عبدالہادی کاوش

وہ نشہ اس نظر کی شراب کا ہے

عبدالہادی کاوش

MORE BYعبدالہادی کاوش

    وہ نشہ اس نظر کی شراب کا ہے

    یاد مجھ کو نہ دن حساب کا ہے

    رخ سے پردہ اٹھا کے دیکھو تو

    نور ذروں میں آفتاب کا ہے

    جو خدا نے لکھی تھی روز ازل

    یہ سبق تو اسی کتاب کا ہے

    ہر گھڑی ان کو خود میں پاتا ہوں

    یہ کرم مجھ پہ آنجناب کا ہے

    اللہ اللہ یہ چہرۂ دلکش

    پھول جیسے کوئی گلاب کا ہے

    یاد کرتا ہے شاہ حیدر کو

    بندہ کاوشؔ جو بو تراب کا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے