Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چلی کہاں ہے ہمیشہ یہاں کسی کی اکڑ

عبدالخالق دانش

چلی کہاں ہے ہمیشہ یہاں کسی کی اکڑ

عبدالخالق دانش

MORE BYعبدالخالق دانش

    چلی کہاں ہے ہمیشہ یہاں کسی کی اکڑ

    دکھا رہے ہو جو تم اپنی زندگی کی اکڑ

    سبھی اندھیرے برائی کے ایک ہو کر بھی

    مٹا نہ پائے محبت کی روشنی کی اکڑ

    خدا کی لاٹھی میں آواز تو نہیں پھر بھی

    نکال دیتی ہے اک پل میں آدمی کی اکڑ

    ہزاروں آندھیاں آئیں خزاں بھی آئے مگر

    گلوں میں آج بھی باقی ہے تازگی کی اکڑ

    پہنچ کے چاند پہ ثابت یہ کر دیا ہم نے

    خیال و فکر سے آگے ہے آدمی کی اکڑ

    اندھیری رات میں امداد لے کے جگنو کی

    نکالی شام نے سب صبح آگہی کی اکڑ

    سنی جو حضرت دانش نے یہ غزل میری

    دکھانا بھول گئے اپنی شاعری کی اکڑ

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 127)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے