اپنے دیوانے کو ظالم اس طرح تڑپا نہ اب
اپنے دیوانے کو ظالم اس طرح تڑپا نہ اب
مست نظروں سے پلا کر کہہ بھی دے دیوانہ اب
ہر گھڑی رہنے لگا ہے آپ کا دل میں خیال
بن نہ جائے پھر محبت کا کوئی افسانہ اب
کب تلک رکھے گا تشنہ کام اپنے رند کو
کھول دے ساقی ہمارے واسطے مے خانہ اب
اور تھوڑا سا پلا دیں اس کو جام معرفت
ہوش میں آنے لگا ہے آپ کا دیوانہ اب
ہر قدم پر بیٹیوں کی آبرو خطرے میں ہے
یا الٰہی بھیج دے پھر سے کوئی سلطانہ اب
کا گئی ہے تنگ انساں کے لیے اتنی زمیں
چاند پر بننے لگا ہے دیکھیے کاشانہ اب
نیند سے بیدار کرنا ہے جو دانشؔ قوم کو
پھر سناؤ اپنے ماضی کا اسے افسانہ اب
- کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 124)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.