مقام وصل میں بے تاب ہوں قرار نہیں
مقام وصل میں بے تاب ہوں قرار نہیں
تڑپ رہا ہوں کسی کا بھی انتظار نہیں
نگاہ شوق میں جلووں کا کچھ شمار نہیں
ہزار بار جو دیکھوں تو ایک بار نہیں
سوال دید پہ بولے کہ تاب دید بھی ہے
اٹھے جو پردہ رہے تو یہ زینہار نہیں
قدم قدم پہ نہ کیوں سجدہ ریز میں ہوتا
مری نظر میں کہا نقش پائے یار نہیں
وہ رنگ لایا ہے ہر سمت ذوق نظارہ
کہاں وہ حسن نہیں ہے کہاں نگار نہیں
قدم قدم پہ ہے منزل مگر نظامیؔ کو
کہیں قیام نہیں ہے کہیں قرار نہیں
سمجھ کے کہنا نظامیؔ یہ کیا کہا تو نے
مقام منبر و محراب ہے یہ دار نہیں
- کتاب : پیامِ عشق
- Author : ابوالحقائق نظامیؔ
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.