آباد ہوں میں تاب رخ یار دیکھ کر
آباد ہوں میں تاب رخ یار دیکھ کر
جیتا ہوں ذرے ذرے میں دیدار دیکھ کر
اس کا میں سر ہوں کہ نہیں جس کی انتہا
حیرت میں ہوں میں خود کو پر اسرار دیکھ کر
پاتا ہوں اپنے آپ کو منزل میں یوں رواں
ہر آن میں میں خود کو سر دار دیکھ کر
کعبہ سمجھ کے اور نہ بت خانہ جان کر
سر رکھ دیا ہے کوچہ دل دار دیکھ کر
معلوم ہو گیا مجھے سب کا ہے اصل ایک
منزل میں ایک ساتھ گل و خار دیکھ کر
غافل نہیں ہوں منزل جاناں میں آکے میں
دم لے رہا ہوں سایہ دیوار دیکھ کر
کرتے رہے ستم پہ ستم اور خوش ہوئے
میری وہ آزمائش آزار دیکھ کر
ہر چند مجھ میں ناز سے چھپنا تھے چاہتے
ایسا نہ ہو سکا مجھے ہوشیار دیکھ کر
میں ایک نقش آب نظامیؔ تھا درمیاں
اس نے مٹا دیا مجھے بیکار دیکھ کر
- کتاب : پیامِ عشق
- Author : ابوالحقائق نظامیؔ
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.