Font by Mehr Nastaliq Web

اگر قسمت سے میں ان کی گلی میں خاک ہو جاتا

حسن رضا بریلوی

اگر قسمت سے میں ان کی گلی میں خاک ہو جاتا

حسن رضا بریلوی

MORE BYحسن رضا بریلوی

    اگر قسمت سے میں ان کی گلی میں خاک ہو جاتا

    غم کونین کا سارا بکھیڑا پاک ہو جاتا

    لب جاں بخش کی قربت حیات جاوداں دیتی

    اگر ڈورا نفس کا ریشۂ مسواک ہو جاتا

    ہوا دل سوختوں کو چاہیے تھی ان کے دامن کی

    الٰہی صبح محشر کا گریباں چاک‌ ہو جاتا

    اگر پیوند ملبوس پیمبر کے نظر آئے

    ترا اے حلیۂ شاہی کلیجہ چاک‌ ہو جاتا

    کماندار نبوت قادر انداز میں یکتا ہیں

    دو عالم کیوں نہ ان کا بستۂ فتراک ہو جاتا

    نہ ہوتی شاق گر در کی جدائی تیرے ذرے کو

    قمر اک اور بھی روشن سر افلاک ہو جاتا

    حسنؔ اہل نظر عزت سے آنکھوں میں جگہ دیتے

    اگر یہ مشت خاک ان کی گلی کی خاک ہو جاتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے