اگر قسمت سے میں ان کی گلی میں خاک ہو جاتا
اگر قسمت سے میں ان کی گلی میں خاک ہو جاتا
غم کونین کا سارا بکھیڑا پاک ہو جاتا
لب جاں بخش کی قربت حیات جاوداں دیتی
اگر ڈورا نفس کا ریشۂ مسواک ہو جاتا
ہوا دل سوختوں کو چاہیے تھی ان کے دامن کی
الٰہی صبح محشر کا گریباں چاک ہو جاتا
اگر پیوند ملبوس پیمبر کے نظر آئے
ترا اے حلیۂ شاہی کلیجہ چاک ہو جاتا
کماندار نبوت قادر انداز میں یکتا ہیں
دو عالم کیوں نہ ان کا بستۂ فتراک ہو جاتا
نہ ہوتی شاق گر در کی جدائی تیرے ذرے کو
قمر اک اور بھی روشن سر افلاک ہو جاتا
حسنؔ اہل نظر عزت سے آنکھوں میں جگہ دیتے
اگر یہ مشت خاک ان کی گلی کی خاک ہو جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.