اگرچہ نفس امارہ میں یہ جنبش نہیں ہوتی
اگرچہ نفس امارہ میں یہ جنبش نہیں ہوتی
تو ہرگز خلد میں آدم سے یوں لغزش نہیں ہوتی
جو سچ پوچھو تو یہ سب نفس امارہ کا صدقہ ہے
وگرنہ احد کو احمد کی پھر خواہش نہیں ہوتی
نہ ملتے نور آپس میں نہ ہوتا وصل خلوت میں
اگر نور محمد کی وہاں بارش نہیں ہوتی
خدا کا شکر ہے توحید کے ہاتھ آ گئے نکتے
وگرنہ یاد رکھو حشر میں بخشش نہیں ہوتی
اٹھا لے قل ہو اللہ احد کا جام ہاتھوں میں
نشہ یہ وہ ہے جس سے عمر بھر لغزش نہیں ہوتی
چھپا رکھا راز اللہ الصمد کا اپنے سینے میں
یہی وہ راز ہے جس کی کوئی بندش نہیں ہوتی
ہمیں کفواً احد کا راز جب سے مل گیا رضواںؔ
خدا شاہد ہے اب دل میں کوئی خواہش نہیں ہوتی
- کتاب : الکبیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.