Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

قیامت سا گزرتا ہے میرا ہر دم جدائی کا

آغا محمد داود

قیامت سا گزرتا ہے میرا ہر دم جدائی کا

آغا محمد داود

قیامت سا گزرتا ہے میرا ہر دم جدائی کا

کس سے کروں جاناں میں تیری بے وفائی کا

نہیں چھوڑا ابھی تک دخت رز کو گھر میں رکھا ہے

ہوا زاہد کا بھی شہرا جہاں میں پارسائی کا

رقیبوں کے سکھانے سے نہیں نقصان کچھ ہوگا

ازل سے ہے ہمارا ان کا رشتہ آشنائی کا

کرو گے کب تک اب پردہ ہم سے تم یہ تو بتلاؤ

زمانہ آ چکا جاناں تمہاری رونمائی کا

ہے یہ مکار کیسا سحو دیکھو گفتگو اس کی

جہاں میں گرم ہے بازار اس کی خود نمائی کا

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے