قیامت سا گزرتا ہے میرا ہر دم جدائی کا
قیامت سا گزرتا ہے میرا ہر دم جدائی کا
کس سے کروں جاناں میں تیری بے وفائی کا
نہیں چھوڑا ابھی تک دخت رز کو گھر میں رکھا ہے
ہوا زاہد کا بھی شہرا جہاں میں پارسائی کا
رقیبوں کے سکھانے سے نہیں نقصان کچھ ہوگا
ازل سے ہے ہمارا ان کا رشتہ آشنائی کا
کرو گے کب تک اب پردہ ہم سے تم یہ تو بتلاؤ
زمانہ آ چکا جاناں تمہاری رونمائی کا
ہے یہ مکار کیسا سحو دیکھو گفتگو اس کی
جہاں میں گرم ہے بازار اس کی خود نمائی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.