اے دل پر سرور من ناز نہ بن نیاز بن
اے دل پر سرور من ناز نہ بن نیاز بن
ساقیٔ مست ناز کی آنکھوں میں سرفراز بن
دیر و حرم سے درگزر عاشق کبر و ناز بن
کعبۂ دل میں ڈھونڈھ اسے پردہ کشائے راز بن
جوشش گریہ تا بکے نالہ مکن مثال نے
یعنی اپنے درد کا آپ ہی چارہ ساز بن
آئینۂ علی کو دیکھ حسن محمدی کو دیکھ
کر کے نثار جان وطن عاشق سرفراز بن
وحشت دل ہے جوش پر بار گراں ہے دوش پر
کر نہ ہراس اے بشر خالد یکہ تاز بن
منبع نور ذات ہے جلوہ گر صفات ہے
طالب حق بیا بیا خاک رہ حجاز بن
محسنؔ دل گرفتہ تو کر نہ خودی کی گفتگو
بندۂ بے نیاز ہو اکبر پاکباز بن
- کتاب : کلیات محسن
- Author : شاہ محسن داناپوری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.