Font by Mehr Nastaliq Web

اے مالکان تخت وہ دولت کہاں گئی

طاہر مرادآبادی

اے مالکان تخت وہ دولت کہاں گئی

طاہر مرادآبادی

MORE BYطاہر مرادآبادی

    اے مالکان تخت وہ دولت کہاں گئی

    وہ تاج کیا ہوا وہ حکومت کہاں گئی

    کہتی ہے رو کے قبر سکندر پہ بے کسی

    وہ دبدبہ وہ شان وہ شوکت کہاں گئی

    قاروں سے پوچھیے وہ خزانہ کدھر گیا

    حاتم سے پوچھیے وہ سخاوت کہاں گئی

    دارا کا خون کر کے سکندر نے کیا لیا

    لالچ کیا تھا جس کا وہ دولت کہاں گئی

    شداد رو سیہ تو جہنم میں کیوں گیا

    کیسی خدائی کی تری جنت کہاں گئی

    ہارون رشید جس کی خلافت کی دھوم تھی

    اب پوچھیے وہ اس کی خلافت کہاں گئی

    آل نبی پہ ظلم کیا کیوں یزید نے

    ظالم کی پنج روزہ وہ نوبت کہاں گئی

    لیلیٰ سے پوچھیے کہ وہ عشوے کدھر گیے

    مجنوں سے پوچھیے وہ محبت کہاں گئی

    لاکھوں حسین کنج لحد میں سما گئے

    وہ ناز کیا ہوا وہ نزاکت کہاں گئی

    مل پڑ گئی لحد میں عزیزوں کو کس طرح

    وہ پیار کیا ہوا وہ محبت کہاں گئی

    پیدا ہوئے یہ کون و مکاں جن کے واسطے

    طاہرؔ بتا وہ نور کی صورت کہاں گئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے