Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے شعلۂ جوالہ جب سے لو تجھ سے لگائے بیٹھے ہیں

کامل شطاری

اے شعلۂ جوالہ جب سے لو تجھ سے لگائے بیٹھے ہیں

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    اے شعلۂ جوالہ جب سے لو تجھ سے لگائے بیٹھے ہیں

    اک آگ لگی ہے سینے میں اور سب سے چھپائے بیٹھے ہیں

    ہے عشق کی دنیا میں بھی اٹل قانون عمل اور رد عمل

    دل لوٹ کے جانے والے بھی دل اپنا گنوائے بیٹھے ہیں

    تسکین کی صورت اس میں ہے کونین کی دولت اس میں ہے

    تصویر کسی کی ہم اپنے سینے سے لگائے بیٹھے ہیں

    سب کھیل اسی خود سر کے ہیں سب روپ اسی دلبر کے ہیں

    ہم تہمت ہستی سے سر پر طوفان اٹھائے بیٹھے ہیں

    ہم کھوئے ہوؤں کو چارہ گرو جس حال میں بھی ہیں رہنے دو

    جینے دو اسی کی مرضی پر دل جس سے لگائے بیٹھے ہیں

    اک ضد ہے فقط محبوبانہ اک ہٹ ہے فقط معشوقانہ

    آنکھوں سے انہیں چھپنے دیجیے دل میں تو سمائے بیٹھے ہیں

    اک شوخ ادائی ہے ورنہ منظور ہے کب پردہ کرنا

    کوئی اپنے ہی جلووں میں اپنے جلووں کو چھپائے بیٹھے ہیں

    جب دین گیا ایمان گیا تو پھر جان و دل کا ذکر ہی کیا

    اب ہار بنے یا جیت رہے بازی تو لگائے بیٹھے ہیں

    کیا کوئی اٹھا سکتا ہے ہمیں اب ان کے در سے اے کاملؔ

    ہم ان کے بلائے آئے ہیں ہم ان کے بٹھائے بیٹھے ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نا معلوم

    نا معلوم

    مأخذ :
    • کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 195)
    • Author : Meraj Ahmed Nizami

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے