اے وعدہ شکن خواب دکھانا ہی نہیں تھا
اے وعدہ شکن خواب دکھانا ہی نہیں تھا
کیوں پیار کیا تھا جو نبھانا ہی نہیں تھا
اس طرح میرے ہاتھ سے دامن نہ چھڑاؤ
دل توڑ کے جانا تھا تو آنا ہی نہیں تھا
اللہ نہ ملنے کے بہانے تھے ہزاروں
ملنے کے لیے کوئی بہانہ ہی نہیں تھا
دیکھو میری سر پھوڑ کے مرنے کی ادا بھی
ورنہ مجھے دیوانہ بنانا ہی نہیں تھا
رونے کے لیے صرف محبت ہی نہیں تھی
غم اور بھی تھے دل کا فسانہ ہی نہیں تھا
نہ ہم سہی کہتے نہ بنی دل کی کہانی
یا گوش بر آواز زمانہ ہی نہیں تھا
قیصرؔ کوئی آیا تھا میری بخیہ گری کو
دیکھا تو گریباں کا ٹھکانہ ہی نہیں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.