Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

فنا کا جام اے ساقی میں پی پی لوں تو بھر بھر دے

علاؤالدین جلالی

فنا کا جام اے ساقی میں پی پی لوں تو بھر بھر دے

علاؤالدین جلالی

MORE BYعلاؤالدین جلالی

    فنا کا جام اے ساقی میں پی پی لوں تو بھر بھر دے

    بقا کی مے سے آنکھیں مثل نرگس مست کر کر دے

    نرالا ہے تو اے مولیٰ نرالی تیری شانیں ہیں

    کسی کو خاک کی ڈھیری کسی کو سنگ مرمر دے

    براق شاہ نے معراج میں یہ کی دعا حق سے

    عطا کر وہ قدم آواز چلنے میں جو فرفر دے

    الٰہی روضۂ خیر الوریٰ پر جلد جا پہنچوں

    برنگ گردش گردوں یہ گردش مجھ کو صرصر دے

    کہا جبرئیل سے حق نے دم میلاد پیغمبر

    مرے محبوب کی آمد کا تو پیغام گھر گھر دے

    صدا یہ آ رہی ہے دم بدم ہو کے بیاباں سے

    اجل قبروں میں لاشیں مرنے والوں کی تو دھر دھر دے

    جلالیؔ ہے عجب اس قدر قیوم کی قدرت

    کسی کو تاج سلطانی کسی کو بھیک در در دے

    مأخذ :
    • کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 18)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے