فنا کا جام اے ساقی میں پی پی لوں تو بھر بھر دے
فنا کا جام اے ساقی میں پی پی لوں تو بھر بھر دے
بقا کی مے سے آنکھیں مثل نرگس مست کر کر دے
نرالا ہے تو اے مولیٰ نرالی تیری شانیں ہیں
کسی کو خاک کی ڈھیری کسی کو سنگ مرمر دے
براق شاہ نے معراج میں یہ کی دعا حق سے
عطا کر وہ قدم آواز چلنے میں جو فرفر دے
الٰہی روضۂ خیر الوریٰ پر جلد جا پہنچوں
برنگ گردش گردوں یہ گردش مجھ کو صرصر دے
کہا جبرئیل سے حق نے دم میلاد پیغمبر
مرے محبوب کی آمد کا تو پیغام گھر گھر دے
صدا یہ آ رہی ہے دم بدم ہو کے بیاباں سے
اجل قبروں میں لاشیں مرنے والوں کی تو دھر دھر دے
جلالیؔ ہے عجب اس قدر قیوم کی قدرت
کسی کو تاج سلطانی کسی کو بھیک در در دے
- کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 18)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.