Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نگاہ مست سے یہ کیا پلا دیا تو نے

شاہ علیم اللہ صفی

نگاہ مست سے یہ کیا پلا دیا تو نے

شاہ علیم اللہ صفی

MORE BYشاہ علیم اللہ صفی

    نگاہ مست سے یہ کیا پلا دیا تو نے

    رگوں میں شور انا الحق اٹھا دیا تو نے

    میں خوش ہوں تیرے سوا کوئی آرزو نہ رہی

    وہ غم دیا کہ ہر اک غم بھلا دیا تو نے

    یقین آئے کسے میں تو خود بھی حیراں ہوں

    لبوں سے کہہ نہ سکوں جو دکھا دیا تو نے

    ہے سوز جاں سے ہی تکمیل آدمی ممکن

    وہ درد بخشا کے انساں بنا دیا تو نے

    شب حیات میں دو گام چلنا مشکل تھا

    قدم قدم پہ مجھے آسرا دیا تو نے

    کبھی کبھی تو یہ محسوس ہونے لگتا ہے

    حجاب جسم ہی جیسے اٹھا دیا تو نے

    نہ جانے کون یہاں آگ لینے آئے گا

    میں جب بھی بجھنے لگا ہوں جلا دیا تو نے

    تیرے ہی حسن کی تصویر ہے ہر اک صورت

    بتوں کے پردے میں کافر بنا دیا تو نے

    میں سوز عشق میں شاداب ہوں علیمؔ اللہ

    ہزار شکر کہ جینا سکھا دیا تو نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے