Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آسماں ہو گا سحر کے نور سے آئینہ پوش

علامہ اقبال

آسماں ہو گا سحر کے نور سے آئینہ پوش

علامہ اقبال

MORE BYعلامہ اقبال

    آسماں ہو گا سحر کے نور سے آئینہ پوش

    اور ظلمت رات کی سیماب پا ہو جائے گی

    اس قدر ہوگی ترنم آفریں باد بہار

    نگہت خوابیدہ غنچے کی نوا ہو جائے گی

    آ ملیں گے سینہ چاکان چمن سے سینہ چاک

    بزم گل کی ہم نفس باد صبا ہو جائے گی

    شبنم افشانی مری پیدا کرے گی سوز و ساز

    اس چمن کی ہر کلی درد آشنا ہو جائے گی

    دیکھ لو گے سطوت رفتار‌ دريا کا مآل

    موج مضطر ہی اسے زنجیر پا ہو جائے گی

    پھر دلوں کو یاد آ جائے گا پیغام سجود

    پھر جبیں خاک حرم سے آشنا ہو جائے گی

    نالۂ صیاد سے ہوں گے نوا سامان طیور

    خون گلچیں سے کلی رنگیں قبا ہو جائے گی

    آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے لب پہ آ سکتا نہیں

    محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی

    شب گریزاں ہوگی آخر جلوۂ خورشید سے

    یہ چمن معمور ہو گا نغمۂ توحید سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے