Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جن کے ہنگاموں سے تھے آباد ویرانے کبھی

علامہ اقبال

جن کے ہنگاموں سے تھے آباد ویرانے کبھی

علامہ اقبال

MORE BYعلامہ اقبال

    جن کے ہنگاموں سے تھے آباد ویرانے کبھی

    شہر ان کے مٹ گئے آبادیاں بن ہو گئیں

    سطوت توحید قائم جن نمازوں سے ہوئی

    وہ نمازیں ہند میں نذر برہمن ہو گئیں

    دہر میں عیش و دوام آئین کی پابندی سے ہے

    موج کو آزادیاں سامان شیون ہو گئیں

    خود تجلی کو تمنا جن نظاروں کی تھی

    وہ نگاہیں نا امید نور ایمن ہو گئیں

    وسعت گردوں میں تھی ان کی تڑپ نظارہ سوز

    بجلیاں آسودۂ دامان خرمن ہو گئیں

    دیدۂ خو بنا رہو منت کش گلزار کیوں

    اشک پیہم سے نگاہیں گل بدامن ہو گئیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے