اغماض چلتے وقت مروت سے دور تھا
اغماض چلتے وقت مروت سے دور تھا
رو رو کے ہم کو اور رلانا ضرور تھا
دردا کہ لب پہ راز دل آیا نہیں ہنوز
چرچا ہمارے عشق کا نزدیک دور تھا
جانی نہ قدر رحمت حق پارسا نے کچھ
ٹھہرا قصوروار گر بے قصور تھا
دردی کشان بزم مغاں کا نہ پوچھ حال
ایک ایک رند نشۂ وحدت سے چور تھا
اب بار یاب انجمن عام بھی نہیں
وہ دل کہ خاص محرم بزم حضور تھا
روز وداع بھی شب ہجراں سے کم نہ تھا
کچھ صبح ہی سے شام بلا کا ظہور تھا
حالیؔ کو ہجر میں بھی جو دیکھا تو شادماں
تھا حوصلہ اسی کا کہ اتنا صبور تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.