Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ بھری بزم یہ احباب کہاں پھر ہوں گے

الطاف مشہدی

یہ بھری بزم یہ احباب کہاں پھر ہوں گے

الطاف مشہدی

MORE BYالطاف مشہدی

    یہ بھری بزم یہ احباب کہاں پھر ہوں گے

    دل کے بہلانے کے اسباب کہاں پھر ہوں گے

    نکہت و نور میں ڈوبی ہوئی راتو افسوس

    یہ فسوں کارو حسیں خواب کہاں پھر ہوں گے

    تیرہ بختی مجھے آغوش میں لے گی بڑھ کر

    جلوہ ہائے رخ مہتاب کہاں پھر ہوں گے

    میں پڑا ہوں گا کہیں دور بیابانوں میں

    میرے ساتھی میرے احباب کہاں پھر ہوں گے

    ایک برباد جوانی پہ جو روئے برسوں

    آہ وہ دیدۂ پر آب کہاں پھر ہوں گے

    موت کے سرد دھندلکوں میں اتر جاوں گا

    زندگانی کے یہ اسباب کہاں پھر ہوں گے

    اب مری یاد میں الطافؔ جو خوں روتے ہیں

    مجھ سے ملنے کو وہ بے تاب کہاں پھر ہوں گے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے