جو تیری فکر تری یاد میں خراب نہیں
جو تیری فکر تری یاد میں خراب نہیں
وہ زندگی تو محبت میں کامیاب نہیں
جمالِ حسن پہ پردہ نہیں نقاب نہیں
بایں نظام بھی نظارہ کامیاب نہیں
اصولِ دید تماشائے بے حجاب نہیں
جو آنکھ دیکھ رہی ہے وہ کامیاب نہیں
ہر ایک ذرے سے جلوہ نمائیاں ان کی
وہ بے حجاب ہیں حالاں کہ بے حجاب نہیں
سنبھل سنبھل ارے دلدادۂ مجاز نہ بن
پس نقاب ہے جوہ سرِ نقاب نہیں
یہ کائنات یہ رنگینیاں، یہ مدہوشی
تمام خواب کا عالم ہے اور خواب نہیں
سکونِ عشق میں توہینِ عشق ہے ناداں
وہ زندگی ہی نہیں جس میں اضطراب نہیں
بس اب تو سامنے آ جا کہ میں نے مان لیا
ازل سے لے کر ابد تک ترا جواب نہیں
خیالِ یار سے ہے ربطِ خاص اے عنبرؔ
خرب ہو کے بھی دنیا مری خراب نہیں
جمالِ یار کے جلوؤں کے سامنے عنبرؔ
یہ آفتاب تو ذرہ ہے آفتاب نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.