Font by Mehr Nastaliq Web

کیا کہوں کیا دیکھا ان کا روئے تاباں دیکھ کر

امیر بخش صابری

کیا کہوں کیا دیکھا ان کا روئے تاباں دیکھ کر

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    کیا کہوں کیا دیکھا ان کا روئے تاباں دیکھ کر

    بن گئے تصویر ہم تصویر جاناں دیکھ کر

    آج اپنے آپ پر ہی ہو گیا دھوکا مجھے

    اپنی ہستی میں کسی کا حسن پنہاں دیکھ کر

    میکدۂ عشق میں مستوں کی مے نوشی نہ پوچھ

    توڑ دی زاہد نے توبہ بزم رنداں دیکھ کر

    تجھ کو اور جنت کو تیری کیا سمجھتے ہیں بھلا

    خلد نہ دیکھیں گے ہم کوچۂ جاناں دیکھ کر

    قیس بھی انگشت بدنداں ہے دیکھو حشر میں

    میرے ارمانوں کی دنیا کو وہ ویراں دیکھ کر

    کیا کہوں کیا لے کے میں پہنچا ہوں ان کی بزم میں

    وہ پریشاں ہو گئے مجھ کو پریشاں دیکھ کر

    ہو گئے لاکھوں ہی دامن چاک‌ امیرؔ صابری

    بزم جاناں میں مرا چاک گریباں دیکھ کر

    مأخذ :
    • کتاب : Kalaam-e-Ameer Sabri (Pg. 87)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے