Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل جو کہتا ہے مجھے ضبط کی طاقت ہی نہیں

امیر مینائی

دل جو کہتا ہے مجھے ضبط کی طاقت ہی نہیں

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    دل جو کہتا ہے مجھے ضبط کی طاقت ہی نہیں

    ضبط کہتا ہے تڑپنے کی اجازت ہی نہیں

    غم سے چھوٹوں تو میں کچھ عیش کا سامان کروں

    اتنی اس غم کدۂ دہر میں فرصت ہی نہیں

    اب کس امید پہ ہم یار کا دربار کریں

    پیشتر تھی جو عنایت وہ عنایت ہی نہیں

    طلب جام عبث کرتے ہو منہ پھوڑ کے تم

    مے کشو آنکھ میں ساقی کی مروت ہی نہیں

    دھوپ کو اوس کو نا حق ہے تکلف آئیں

    کون روکے گا انہیں گھر میں مرے چھت ہی نہیں

    ہاتھ میں شانہ ہے آئینہ ہے زانو پہ مدام

    ان سے الفت ہے تمہیں جن میں محبت ہی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے