دل جو کہتا ہے مجھے ضبط کی طاقت ہی نہیں
دل جو کہتا ہے مجھے ضبط کی طاقت ہی نہیں
ضبط کہتا ہے تڑپنے کی اجازت ہی نہیں
غم سے چھوٹوں تو میں کچھ عیش کا سامان کروں
اتنی اس غم کدۂ دہر میں فرصت ہی نہیں
اب کس امید پہ ہم یار کا دربار کریں
پیشتر تھی جو عنایت وہ عنایت ہی نہیں
طلب جام عبث کرتے ہو منہ پھوڑ کے تم
مے کشو آنکھ میں ساقی کی مروت ہی نہیں
دھوپ کو اوس کو نا حق ہے تکلف آئیں
کون روکے گا انہیں گھر میں مرے چھت ہی نہیں
ہاتھ میں شانہ ہے آئینہ ہے زانو پہ مدام
ان سے الفت ہے تمہیں جن میں محبت ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.