Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کہتا ہے کون آہ میں اپنی اثر نہیں

امیر مینائی

کہتا ہے کون آہ میں اپنی اثر نہیں

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    کہتا ہے کون آہ میں اپنی اثر نہیں

    ہاں دل دکھے کسی کا یہ مد نظر نہیں

    آہ شرر فشاں میں ہماری اثر نہیں

    پھولا ہوا درخت ہے لیکن ثمر نہیں

    ایسے ہیں مست بادۂ حسن و جمال سے

    میری خبر کہاں انہیں اپنی خبر نہیں

    ہم بے قرار لوٹتے ہیں کب سے خاک پر

    آسودگان خاک تمہیں کچھ خبر نہیں

    محفل میں شمع باغ میں شبنم فلک پر ابر

    کس کی ہے آنکھ جو مرے ماتم میں تر نہیں

    بوسہ جو سنگ در کو دیا بول اٹھا وہ شوخ

    بندے کا ہے مکان خدا کا یہ گھر نہیں

    گھر جانے کا ابھی سے ارادہ نہ کیجیے

    یہ میرے درد دل کی چمک ہے سحر نہیں

    شیخ حرم حرم میں برہمن ہے دیر میں

    ہم کس جگہ ہیں کچھ ہمیں اپنی خبر نہیں

    افسردگی وہی ہے ہماری پس فنا

    سنگ مزار میں بھی ہمارے شرر نہیں

    دنیا ہے طرفہ میکدۂ بے خودی امیرؔ

    سب مست ہیں کسی کو کسی کی خبر نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے