Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

غم نہیں جی تن سے نکلا دل گیا

امیر مینائی

غم نہیں جی تن سے نکلا دل گیا

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    غم نہیں جی تن سے نکلا دل گیا

    مل گئے تم مجھ کو سب کچھ مل گیا

    بولے وہ سینے پہ میرے رکھ کے ہاتھ

    کہیے اب تو اضطراب دل گیا

    اے نگاہ یاس تیرا ہو برا

    گھر تلک روتا ہوا قاتل گیا

    تیغ قاتل ہے اسے باد بہار

    جب چلی وہ غنچۂ دل کھل گیا

    کوچۂ گیسو نہ ہاتھ آیا مجھے

    کالے کوسوں سیکڑوں منزل گیا

    مٹ گیا کاجل کا تل اصلاح میں

    مصحف عارض کا نقطہ چھل گیا

    آہنی دم پر جہاں بگڑے حضور

    لب ہلائے آپ نے دل ہل گیا

    مرحلے طے کنج عزلت میں کیے

    بیٹھے بیٹھے سینکڑوں منزل گیا

    برہمن کو بت مجھے تو اے صنم

    جس نے جو مانگا خدا سے مل گیا

    جمع ہیں سینے میں پیکاں تیر کے

    سینکڑوں دل ہیں اگر اک دل گیا

    حل مرے مشکل کشا نے کی امیرؔ

    لے کے کیسی ہی کوئی مشکل گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے