غم نہیں جی تن سے نکلا دل گیا
غم نہیں جی تن سے نکلا دل گیا
مل گئے تم مجھ کو سب کچھ مل گیا
بولے وہ سینے پہ میرے رکھ کے ہاتھ
کہیے اب تو اضطراب دل گیا
اے نگاہ یاس تیرا ہو برا
گھر تلک روتا ہوا قاتل گیا
تیغ قاتل ہے اسے باد بہار
جب چلی وہ غنچۂ دل کھل گیا
کوچۂ گیسو نہ ہاتھ آیا مجھے
کالے کوسوں سیکڑوں منزل گیا
مٹ گیا کاجل کا تل اصلاح میں
مصحف عارض کا نقطہ چھل گیا
آہنی دم پر جہاں بگڑے حضور
لب ہلائے آپ نے دل ہل گیا
مرحلے طے کنج عزلت میں کیے
بیٹھے بیٹھے سینکڑوں منزل گیا
برہمن کو بت مجھے تو اے صنم
جس نے جو مانگا خدا سے مل گیا
جمع ہیں سینے میں پیکاں تیر کے
سینکڑوں دل ہیں اگر اک دل گیا
حل مرے مشکل کشا نے کی امیرؔ
لے کے کیسی ہی کوئی مشکل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.