Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے تیغ یار مل کے گلے سے جدا نہ ہو

امیر مینائی

اے تیغ یار مل کے گلے سے جدا نہ ہو

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    اے تیغ یار مل کے گلے سے جدا نہ ہو

    اب روٹھنے کا وقت نہیں ہے خفا نہ ہو

    وہ کیا خرام ناز ہے جو فتنہ زا نہ ہو

    وہ فتنہ کیا ہے جس سے قیامت بپا نہ ہو

    حسن ووفا کا ساتھ تو اے دل ہوا نہ ہو

    معشوق نام اسی کا ہے جس میں وفا نہ ہو

    میری نگاہ یاس کی اک چوٹ کھا تو لے

    بے درد پھر میں دیکھوں کہ درد آشنا نہ ہو

    چٹکا چمن میں غنچہ تو بولا جھجھک کے یار

    ٹوٹا کہیں مرا ہی یہ بند قبا نہ ہو

    موسیٰ پڑے ہیں غش میں تڑپتی ہے برق طور

    پردہ تمہارے رخ سے کہیں ہٹ گیا نہ ہو

    ہنستے ہیں اوچھے زخم تو خوش ہو کے تو بھی ہنس

    یہ تو ہنسی کی بات ہے ظالم خفا نہ ہو

    اے ضعف اس قدر تو گھلا میرے جسم کو

    آئینے میں بھی شکل مری رونما نہ ہو

    ہر وار میں نمک کی بھی چٹکی چلی ہی جائے

    کس کام کی تڑپ ہے وہ جس میں مزا نہ ہو

    حسرت سے دیکھتا ہوں جو ان کی طرف امیرؔ

    کہتے ہیں دیکھو دیکھو کوئی دیکھتا نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے