Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دوسرا کون ہے جہاں تو ہے

امیر مینائی

دوسرا کون ہے جہاں تو ہے

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    دوسرا کون ہے جہاں تو ہے

    کون جانے تجھے کہاں تو ہے

    لاکھ پردوں میں تو ہے بے پردہ

    سو نشانوں پہ بے نشاں تو ہے

    تو ہے خلوت میں تو ہے جلوت میں

    کہیں پنہاں کہیں عیاں تو ہے

    نہیں تیرے سوا یہاں کوئی

    میزباں تو ہے میہماں تو ہے

    جسم کہتا ہے جان ہے تو ہی

    جان کہتی ہے جان جاں تو ہے

    نہ مکاں میں نہ لا مکاں میں کچھ

    جلوہ فرما یہاں وہاں تو ہے

    رنگ تیرا یہ چمن میں بو تیری

    خوب دیکھا تو باغباں تو ہے

    محرم راز تو بہت ہیں امیرؔ

    جس کو کہتے ہیں رازداں تو ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے