Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حشر میں جس نے کہا بندہ خطا کاروں میں ہے

امیر مینائی

حشر میں جس نے کہا بندہ خطا کاروں میں ہے

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    حشر میں جس نے کہا بندہ خطا کاروں میں ہے

    رحمت اس کی بولی چل تو کن گنہ گاروں میں ہے

    مغفرت کا تو جو طالب ہے تو زاہد آ ادھر

    پیار کرتی ہے وہ مے خواروں کو مے خواروں میں ہے

    میں ہوں عاجز اور اس کو عاجزی محبوب ہے

    بے نیازی اس کی میرے ناز برداروں میں ہے

    ڈھونڈھنا ہے اس کو اے زاہد تو اپنے دل میں ڈھونڈ

    چھت میں کعبے کی نہ وہ کعبے کی دیواروں میں ہے

    شوخ وہ ہم مضطرب وہ نازنیں ہم ناتواں

    ملتی جلتی یار سے ہے بات جو یاروں میں ہے

    حشر کے دن دیکھ کر آغوش رحمت میں مجھے

    پوچھتی ہے خلق تو کس کے گنہ گاروں میں ہے

    کیا نمود آفتاب حشر داغوں کے حضور

    وہ بھی اک چھوٹا سا انگارا ان انگارہ میں ہے

    اس کو اے ساقی اٹھا دے کام کیا اس کا یہاں

    یہ تکلف بھی ہے کیا میکش جو مے خواروں میں ہے

    حسن و عصمت دونوں یکجا ہوں یہ ممکن ہی نہیں

    گھر میں وہ پردہ نشیں ہے شور بازاروں میں ہے

    پونچھتی ہے میرے آنسو مرگ دشمن کی خوشی

    ہوں میں وہ ناشاد شادی میرے غم خواروں میں ہے

    ابر جب گھر گھر کے آتا ہے پلاتا ہے شراب

    رحمت اس کی آج ساقی بن کے مے خواروں میں ہے

    لینے آئی ہے اجل کس کو عدم کو جائے کون

    اتنی طاقت اب کہاں فرقت کے بیماروں میں ہے

    صورت آئینہ ہر صورت سے ہے وہ آشنا

    یار اگر یاروں میں ہے عیار عیاروں میں ہے

    گھر وہی ہے ہجر کے دن بھی جو روز وصل تھا

    دل میں وحشت ہے دروں میں ہے نہ دیواروں میں ہے

    ہے صدا حاتم کی در پر میرے آقا کے امیرؔ

    یہ خدا رکھے عجب دربار درباروں میں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے