Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تابع دین کبھی دولت پہ نہ شیدا ہوگا

امیر مینائی

تابع دین کبھی دولت پہ نہ شیدا ہوگا

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    تابع دین کبھی دولت پہ نہ شیدا ہوگا

    پیرو شیر خدا کیا سگ دنیا ہوگا

    یہی کاہش ہے تو کیسا تن لاغر کا پتا

    آج ہے موئے کمر کل پر عنقا ہوگا

    معرفت کے لئے ہے ترک تعلق لازم

    خوب سمجھے گا وہ تنہا کو جو تنہا ہوگا

    مرگ کے بعد ہے بیدار دلوں کو آرام

    نیند بھر کر وہی سوئے گا جو جاگا ہوگا

    ٹکڑے ٹکڑے نہیں بے وجہ مرا دل ساقی

    کوئی شیشہ کسی مے خانے میں ٹوٹا ہوگا

    ہم نے اندیشۂ پیری میں جوانی کاٹی

    رات بھر خوف رہا صبح کو اب کیا ہوگا

    دل کو آغاز محبت میں نہ سمجھو تھوڑا

    بڑھتے بڑھتے یہی قطرہ کبھی دریا ہوگا

    ہے وفائی سے تمہاری یہی ہر دم ہے خیال

    تم جو اپنے نہ ہوئے کون کسی کا ہوگا

    یہ نہ ہوگا کہ جگہ دوست کی خالی دیکھوں

    دل بھر آئے گا تہی مے سے جو مینا ہوگا

    شہر کو چھوڑ کے کیوں دشت میں وحشی جائیں

    خاک اڑاتے جدھر جائیں گے صحرا ہوگا

    کیا ہوا لاش پہ میری جو وہ ہنستا آیا

    چھپ کے اغیار سے تنہائی میں رویا ہوگا

    عشق مژگاں میں کہاں صورت آرام امیرؔ

    نیند اڑ جائے گی بستر پہ جو کانٹا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے