فنا کیسی بقا کیسی جب اس کے آشنا ٹھہرے
فنا کیسی بقا کیسی جب اس کے آشنا ٹھہرے
کبھی اس گھر میں آ ٹھہرے کبھی اس گھر میں جا ٹھہرے
محمدؐ مصطفیٰ کو حضرت یوسف سے کیا نسبت
وہ مطلوب زلیخا تھے یہ محبوب خدا ٹھہرے
فنا فی اللہ جب ہم ہو گئے تو بس ہم ہی ہم تھے
کبھی بندے بنے اپنے کبھی اپنے خدا ٹھہرے
حقیقت کھول دی آئینۂ وحدت میں دونوں کی
نہ تم ہم سے جدا ٹھہرے نہ ہم تم سے جدا ٹھہرے
وہاں اک بے نیازی اور یہاں لاکھوں تمنائیں
وہ لا پروا سراسر ہم سراپا مدعا ٹھہرے
صفیں آراستہ ہونے لگیں جب اہل محشر کی
جما کر ایک ٹکڑا حسرتوں کا ہم جدا ٹھہرے
امیرؔ آیا جو وقت امتحاں تو راہ لی سب نے
ہزاروں سیکڑوں ہیں رنج و غم دو آشنا ٹھہرے
- کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 19)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.