Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تو جہاں بن ٹھن کے نکلا خلق دیوانی ہوئی

امیر مینائی

تو جہاں بن ٹھن کے نکلا خلق دیوانی ہوئی

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    تو جہاں بن ٹھن کے نکلا خلق دیوانی ہوئی

    جامۂ ریبی سے ترے کس کس کی عریانی ہوئی

    اللہ اللہ کس قدر ہے آشنائے حسن و عشق

    بال ادھر بکھرے ادھر دل کو پریشانی ہوئی

    مجھ سے تجھ سے ہو چکی ہے گفتگو روز ازل

    چھپنے والی ہے کہاں آواز پہچانی ہوئی

    حضرت یوسف نے اچھا گل کھلایا مصر میں

    چاک دامانی سے پیدا پاک دامانی ہوئی

    جب ہوئی وحشت ترے کوچہ ہی میں تن کر چلے

    خاک بھی سر پر وہی ڈالی جو تھی چھانی ہوئی

    مجھ کو ڈیوڑھی پر بٹھا کر آپ گھر میں سو رہے

    عاشقی کاہے کو ٹھہری یہ تو دربانی ہوئی

    عاصیوں کو دیکھ کر آغوش رحمت میں امیرؔ

    بے گناہوں کو قیامت میں پشیمانی ہوئی

    مأخذ :
    • کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 24)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے