نہ شکوہ بے وفائی کا نہ رونا کج ادائی کا
نہ شکوہ بے وفائی کا نہ رونا کج ادائی کا
سزا ہے دل لگانے کی مزا ہے آشنائی کا
ترقی پر کسی کی شوخیاں ہیں خیر ہو یارب
حیا کی جان کا دشمن ہے لپکا خود نمائی کا
یہ کس بے درد نے دستِ نگاریں خواب میں چوما
کہ فریادی ہے اب تک نیل اس نازک کلائی کا
تمہیں تم آئینۂ فانی میں ہو چاروں طرف دیکھو
کہو جی اب بھی کچھ ارماں نکلا خود نمائی کا
عروسِ مرگ آئی مجھ سے ہم آغوش ہونے کو
ہوا مشاطگی پیشہ مری شامِ جدائی کا
امیرؔ اس خرقہ و عمامہ کو تم رہن ہی کر دو
ابھی پھپتا نہیں ہے تم کو جامہ پارسائی کا
- کتاب : Naghma-e-Sheeri'n (Pg. 8)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.